Thursday 8 August 2024

موتیا بند کا ہومیوپیتھک علاج

 **Cataract (موتیا بند) کیا ہے؟**

کاتاریکٹ آنکھ کے لینز میں دھندلاپن یا سفید پردہ آنے کو کہا جاتا ہے، جس کی وجہ سے نظر دھندلی یا مدھم ہوجاتی ہے۔ عام طور پر یہ مسئلہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات یہ دیگر عوامل کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔


**Cataract ہونے کی وجوہات:**

1. **عمر کا بڑھنا:** زیادہ تر کیسسز میں موتیا بند عمر کے بڑھنے کے ساتھ ہوتا ہے۔

2. **آںکھ کی چوٹ:** کسی چوٹ یا حادثے کے بعد لینز متاثر ہو سکتا ہے۔

3. **ذیابیطس:** شوگر کے مریضوں میں موتیا بند ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

4. **سورج کی روشنی:** UV شعاعوں کی زیادہ نمائش بھی موتیا بند کا باعث بن سکتی ہے۔

5. **تمباکو نوشی اور شراب نوشی:** تمباکو اور شراب کا زیادہ استعمال بھی اس کا باعث بن سکتا ہے۔

6. **موروثیت:** بعض اوقات یہ مسئلہ خاندان میں موروثی طور پر بھی پایا جاتا ہے۔


**Cataract کی علامات:**

1. دھندلا یا مدھم نظر آنا

2. رات کو دیکھنے میں مشکل

3. روشنی کے گرد حلقے دیکھنا

4. رنگوں کی پہچان میں فرق آنا

5. ایک آنکھ سے دو تصاویر نظر آنا

6. نظر کے نمبر میں بار بار تبدیلی


**ہومیوپیتھک علاج:**

ہومیوپیتھک علاج میں بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور مریض کے مجموعی صحت کی بھی بہتری کی جاتی ہے۔ موتیا بند کے لیے کچھ عام ہومیوپیتھک ادویات درج ذیل ہیں:


1. **Calcarea Fluorica:** آنکھوں میں دھندلا پن اور موتیا بند کی ابتدائی علامات میں استعمال ہوتی ہے۔

2. **Silicea:** ان افراد کے لیے مفید ہو سکتی ہے جنہیں موتیا بند کے ساتھ دیگر صحت کے مسائل بھی ہوں۔

3. **Cineraria Maritima:** موتیا بند کی ابتدائی مراحل میں آنکھوں کے لیے استعمال ہونے والے قطروں میں شامل کی جاتی ہے۔

4. **Phosphorus:** ایسے مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جنہیں روشنی یا چمک سے تکلیف ہوتی ہے۔


ہر مریض کا علاج اس کی خاص حالت اور علامات کے مطابق کیا جاتا ہے، لہٰذا ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ ضروری ہے تاکہ مریض کی انفرادی حالت کے مطابق علاج کیا جا سکے۔

گلوکوما کا ہومیوپیتھک علاج

 **گلوکوما (Glaucoma):**  

گلوکوما آنکھوں کی ایک ایسی بیماری ہے جس میں آنکھ کے اندر کا دباؤ (Intraocular Pressure) بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے آنکھ کے اعصاب (Optic Nerve) کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ نقصان مستقل طور پر بینائی کی کمی یا اندھے پن کا باعث بن سکتا ہے اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے۔


**گلوکوما کی وجوہات:**

- **آنکھ کے اندر دباؤ میں اضافہ:**  

   آنکھ کے اندر موجود سیال (Aqueous Humor) کا بہاؤ متاثر ہونے سے یہ سیال آنکھ سے باہر نہیں نکل پاتا، جس سے آنکھ کے اندر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔


- **وراثت:**  

   اگر خاندان میں گلوکوما کی تاریخ ہو تو اس بیماری کے ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔


- **عمر:**  

   60 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں گلوکوما کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔


- **ذیابیطس:**  

   ذیابیطس کے مریضوں میں گلوکوما ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔


- **آنکھ کی چوٹ:**  

   ماضی میں آنکھ کی چوٹ یا صدمے کی وجہ سے بھی گلوکوما ہو سکتا ہے۔


- **دیگر آنکھوں کی بیماریاں:**  

   آنکھ کے دوسرے امراض جیسے یوویائٹس (Uveitis) بھی گلوکوما کا باعث بن سکتے ہیں۔


**علامات:**

گلوکوما کی علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں، اور اکثر لوگ اس بیماری کے ابتدائی مراحل میں اسے محسوس نہیں کرتے۔ کچھ عام علامات درج ذیل ہیں:


- **بینائی میں دھندلا پن:**  

   خاص طور پر کناروں پر (Peripheral Vision)۔


- **آنکھوں میں درد:**  

   دباؤ بڑھنے کی وجہ سے آنکھوں میں درد محسوس ہو سکتا ہے۔


- **سر درد:**  

   آنکھوں کے دباؤ کی وجہ سے سر میں درد ہو سکتا ہے۔


- **آنکھوں کے ارد گرد رنگین حلقے:**  

   روشنی کے ارد گرد قوس و قزح کے رنگ کے حلقے نظر آ سکتے ہیں۔


- **بینائی میں کمی:**  

   بتدریج بینائی کم ہونا، خاص طور پر رات کے وقت یا کم روشنی میں۔


- **متلی اور قے:**  

   بعض اوقات آنکھوں کے دباؤ کے باعث متلی یا قے بھی ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب گلوکوما اچانک بڑھ جائے۔


**ہومیوپیتھک علاج:**

ہومیوپیتھی میں گلوکوما کے علاج کے لیے کچھ دوائیں موجود ہیں جو مریض کی حالت اور علامات کے مطابق دی جاتی ہیں۔ تاہم، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ گلوکوما ایک سنگین بیماری ہے، اور ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ روایتی علاج اور ماہر ڈاکٹر کی نگرانی بھی ضروری ہے۔ کچھ اہم ہومیوپیتھک دوائیں درج ذیل ہیں:


1. **Phosphorus:**  

   - جب بینائی میں دھندلا پن ہو، اور روشنی کے ارد گرد رنگین حلقے نظر آئیں۔

   - رات کے وقت بینائی میں زیادہ دشواری ہو۔


2. **Osmium:**  

   - جب آنکھوں کے دباؤ کی وجہ سے بینائی تیزی سے کم ہو رہی ہو۔

   - روشنی کی حساسیت اور آنکھوں میں درد۔


3. **Physostigma:**  

   - آنکھوں کی نالیوں میں دباؤ محسوس ہو، اور بینائی میں کمی ہو۔

   - روشنی کی برداشت کم ہو۔


4. **Belladonna:**  

   - آنکھوں میں شدید درد، سر میں درد، اور بینائی میں کمی۔

   - روشنی کی حساسیت اور آنکھوں کے ارد گرد سرخی۔


5. **Spigelia:**  

   - جب آنکھوں میں تیز درد ہو، خاص طور پر بائیں آنکھ میں۔

   - درد آنکھ سے سر یا چہرے کی جانب پھیلتا ہو۔


6. **Ruta Graveolens:**  

   - جب آنکھوں میں تھکاوٹ، دباؤ، اور دھندلا نظر آتا ہو۔

   - پڑھنے یا کام کرنے کے بعد بینائی دھندلا جائے۔


گلوکوما کے علاج کے لیے کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے، تاکہ صحیح دوا اور اس کی مناسب مقدار کا تعین کیا جا سکے۔ ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ، آنکھوں کی باقاعدہ معائنہ اور روایتی علاج کو نظرانداز نہ کریں۔